دل زیرِ سایۂ غمِ الفت ہی کیوں نہ ہو ہم سے کرو اگرچ | اردو شاعری اور غز

"دل زیرِ سایۂ غمِ الفت ہی کیوں نہ ہو ہم سے کرو اگرچہ شرارت ہی کیوں نہ ہو چھوڑوں گا میں نہ دامنِ مہر و وفا کو اب ہر چند اس پہ مجھ کو ملامت ہی کیوں نہ ہو ©میرزا محمد شوق"

 دل زیرِ سایۂ غمِ الفت ہی کیوں نہ ہو
ہم سے کرو اگرچہ شرارت ہی کیوں نہ ہو

چھوڑوں گا میں نہ دامنِ مہر و وفا کو اب
ہر چند اس پہ مجھ کو ملامت ہی کیوں نہ ہو

©میرزا محمد شوق

دل زیرِ سایۂ غمِ الفت ہی کیوں نہ ہو ہم سے کرو اگرچہ شرارت ہی کیوں نہ ہو چھوڑوں گا میں نہ دامنِ مہر و وفا کو اب ہر چند اس پہ مجھ کو ملامت ہی کیوں نہ ہو ©میرزا محمد شوق

#lost

People who shared love close

More like this

Trending Topic