رائیگانی 3
رائیگانی 3
اور کتنی دفعہ ایک ہی راگ پھر سے سنوں
بانسری کی تھکن
مجھ کو کون و مکاں کی سبھی وسعتوں سے پکڑ لائی ہے
کن زمانوں کی پرتوں میں الجھی ہوئی ایک ساعت کو یہ یاد کی رسیوں میں جکڑ لائی ہے
لائبریری کے پہلو میں بیٹھی ہوئی
دائروں کو بناتی مٹاتی ہوئی