فضا مغموم ہے ساقی! اُٹھا چھلکائیں پیمانہ اندھیرا ب | اردو شاعری اور غز

"فضا مغموم ہے ساقی! اُٹھا چھلکائیں پیمانہ اندھیرا بڑھ چلا ہے لا ذرا قندیلِ میخانہ بہ فیضِ زندگی گذرے ہیں ایسے مرحلوں سے ہم کہ اپنے راستے میں اب نہ بستی ہے نہ ویرانہ بس اتنی بات پر دشمن بنی ہے گردشِ دوراں خطا یہ ہے کہ چھیڑا کیوں تری زلفوں کا افسانہ چراغِ زندگی کو ایک جھونکے کی ضرورت ہے تمہیں میری قسم ہے پھر ذرا دامن کو لہرانا دلوں کو شوق سے روندو، خرامِ ناز فرماؤ اگر محشر ہوا تو پھر مجھے مجرم نہ ٹھہرانا تری محفل میں ساغرؔ سا بھی کوئی اجنبی ہوگا یہ ظالم ایک مدت سے نہ اپنا ہے نہ بیگانہ ساغر صدیقی ©Ashraf Qureshi "

فضا مغموم ہے ساقی! اُٹھا چھلکائیں پیمانہ اندھیرا بڑھ چلا ہے لا ذرا قندیلِ میخانہ بہ فیضِ زندگی گذرے ہیں ایسے مرحلوں سے ہم کہ اپنے راستے میں اب نہ بستی ہے نہ ویرانہ بس اتنی بات پر دشمن بنی ہے گردشِ دوراں خطا یہ ہے کہ چھیڑا کیوں تری زلفوں کا افسانہ چراغِ زندگی کو ایک جھونکے کی ضرورت ہے تمہیں میری قسم ہے پھر ذرا دامن کو لہرانا دلوں کو شوق سے روندو، خرامِ ناز فرماؤ اگر محشر ہوا تو پھر مجھے مجرم نہ ٹھہرانا تری محفل میں ساغرؔ سا بھی کوئی اجنبی ہوگا یہ ظالم ایک مدت سے نہ اپنا ہے نہ بیگانہ ساغر صدیقی ©Ashraf Qureshi

#watchtower @Adhuri Hayat NIKHAT دل سے درد کا رشتہ

People who shared love close

More like this

Trending Topic