دریا تو دیکھے ہیں سمندر نہیں دیکھا تم نے جھانک کر | اردو Shayari

"دریا تو دیکھے ہیں سمندر نہیں دیکھا تم نے جھانک کر کبھی اپنے اندر نہیں دیکھا سب کچھ مل کر بھی خواب رہے ادھورے ‏تم نے فقیر تو دیکھے ہیں سکندر نہیں دیکھا ‏ آسماں چیخ رہا ہے دیکھ کر حیوانیت ‏زمیں نےاِس سے پہلے ایسا منظر نہیں دیکھا ‏ بولیں فرش پر تو صدا جاتی ہے عرش تک تم نے شاہ دیکھے ہیں قلندر نہیں دیکھا صبح و شام کرتا رہتا ہے خود ہی پر ظلم ‏انساں سے بڑھ کر کوئی ستمگر نہیں دیکھا اٹھا ہے آج پھر میری خاموشی پر سوال ‏شاید کے یاسر اُس نے سمندر نہیں دیکھا ©Yasir Sardar"

 دریا تو دیکھے ہیں سمندر نہیں دیکھا
تم نے جھانک کر کبھی اپنے اندر نہیں دیکھا

سب کچھ مل کر بھی خواب رہے ادھورے
‏تم نے فقیر تو دیکھے ہیں سکندر نہیں دیکھا
‏
آسماں چیخ رہا ہے دیکھ کر  حیوانیت
‏زمیں نےاِس سے پہلے ایسا منظر نہیں دیکھا
‏
بولیں فرش پر تو صدا جاتی ہے عرش تک
تم نے شاہ دیکھے ہیں قلندر نہیں دیکھا

صبح و شام کرتا رہتا ہے خود ہی پر ظلم
‏انساں سے بڑھ کر کوئی ستمگر نہیں دیکھا

اٹھا ہے آج پھر میری خاموشی پر سوال
‏شاید کے یاسر اُس نے سمندر نہیں دیکھا

©Yasir Sardar

دریا تو دیکھے ہیں سمندر نہیں دیکھا تم نے جھانک کر کبھی اپنے اندر نہیں دیکھا سب کچھ مل کر بھی خواب رہے ادھورے ‏تم نے فقیر تو دیکھے ہیں سکندر نہیں دیکھا ‏ آسماں چیخ رہا ہے دیکھ کر حیوانیت ‏زمیں نےاِس سے پہلے ایسا منظر نہیں دیکھا ‏ بولیں فرش پر تو صدا جاتی ہے عرش تک تم نے شاہ دیکھے ہیں قلندر نہیں دیکھا صبح و شام کرتا رہتا ہے خود ہی پر ظلم ‏انساں سے بڑھ کر کوئی ستمگر نہیں دیکھا اٹھا ہے آج پھر میری خاموشی پر سوال ‏شاید کے یاسر اُس نے سمندر نہیں دیکھا ©Yasir Sardar

#Walk

People who shared love close

More like this

Trending Topic