اسے کہنا ستمبر جا رہا ہے !
شامیں سہانی لگنے لگی ہیں
دھوپ کی تپش ٹھنڈی ہو رہی ہے
پرندوں کی ہحرت ۔۔۔۔ پَر تول رہی ہے
دل بے وجہ اداس رہنے لگا ہے
ہر ہر آ ہٹ پہ چونکتا ہے
انگوروں کے پتے لال ہوکے جھڑنے لگے ہیں
بادل ، بارش ، کالی گھٹا شرارت چھوڑ چکی ہیں
ہوا میں دھوپ کی آ میزش اور ساون کی نمی ہے
گلاب تھک رہے ہیں
رانی ، راجہ بھی آنکھیں موندھ چکے۔۔
موسمی پودے کیاریوں میں ڈھ رہے ہیں
شاید نئی پنیریاں لگانے کا موسم آ گیا ہے
کہ ستمبر جا رہا ہے۔۔۔۔۔
©Iram Naeem
Yes
#WorldHeartDay