خوددار میرے شہر کا فاقوں سے مر گیا راش جو آ رہا ت | اردو Poetry

"خوددار میرے شہر کا فاقوں سے مر گیا راش جو آ رہا تھا وہ افسر کے گھر گیا چڑھتی رہی مزار پر چادر تو بے شمار باہر جو اک فقیر تھا سردی سے مرگیا روٹی امیر شہر کے کتوں نے چھین لی فاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا چہرہ بتا رہے تھا کہ مارا ہے بھوک نے حاکم نے کہہ دیا کہ کچھ کھا کے مر گیا ©Yasir Rajpoot"

 خوددار میرے شہر کا فاقوں سے مر گیا 
راش جو آ رہا تھا وہ افسر کے گھر گیا
چڑھتی رہی مزار پر چادر تو بے شمار 
باہر جو اک فقیر تھا سردی سے مرگیا
روٹی امیر شہر کے کتوں نے چھین لی
فاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا 
چہرہ بتا رہے تھا کہ مارا ہے بھوک نے
حاکم نے کہہ دیا کہ کچھ کھا کے مر گیا

©Yasir Rajpoot

خوددار میرے شہر کا فاقوں سے مر گیا راش جو آ رہا تھا وہ افسر کے گھر گیا چڑھتی رہی مزار پر چادر تو بے شمار باہر جو اک فقیر تھا سردی سے مرگیا روٹی امیر شہر کے کتوں نے چھین لی فاقہ غریب شہر کے بچوں میں بٹ گیا چہرہ بتا رہے تھا کہ مارا ہے بھوک نے حاکم نے کہہ دیا کہ کچھ کھا کے مر گیا ©Yasir Rajpoot

#boat

People who shared love close

More like this

Trending Topic