کر کے محبت انجان ہوئے بیٹھے ہیں شبِ بیداری کو نہ د | اردو شاعری اور غز

"کر کے محبت انجان ہوئے بیٹھے ہیں شبِ بیداری کو نہ دیکھ کہ تیری یاد میں بیٹھے ہیں وہ جو کہتے تھے بچھڑ کر ملا نہیں کرتے کوئی سمجھائے انہیں کہ محبت میں گلہ نہیں کرتے مرنا ہو تو مر جاو مگر یاد رکھو اہلِ حسن کے باسی کسی سے وفا نہیں کرتے مجھ کو معلوم ہے تیری بے وفائی کا سبب پر دل کے ماروں پہ ستم یہ کیا نہیں کرتے لکھ کے جلا دیتا ہوں سبھی تحریریں اپنی کہ روبرو تجھ سے اب کوئی شکایت نہیں کرتے ٹوٹ جائے جو کبھی شیشے کی مانند وہ دل پھر کسی اور سے جڑا نہیں کرتے. ولید ضیاء عباسی"

 کر کے محبت انجان ہوئے بیٹھے ہیں
شبِ بیداری کو نہ دیکھ کہ تیری یاد میں بیٹھے ہیں
وہ جو کہتے تھے بچھڑ کر ملا نہیں کرتے
کوئی سمجھائے انہیں کہ محبت میں گلہ نہیں کرتے
مرنا ہو تو مر جاو مگر یاد رکھو
اہلِ حسن کے باسی کسی سے وفا نہیں کرتے
مجھ کو معلوم ہے تیری بے وفائی کا سبب
پر دل کے ماروں پہ ستم یہ کیا نہیں کرتے
لکھ کے جلا دیتا ہوں سبھی تحریریں اپنی 
کہ روبرو تجھ سے اب کوئی شکایت نہیں کرتے
ٹوٹ جائے جو کبھی شیشے کی مانند
وہ دل پھر کسی اور سے جڑا نہیں کرتے.

ولید ضیاء عباسی

کر کے محبت انجان ہوئے بیٹھے ہیں شبِ بیداری کو نہ دیکھ کہ تیری یاد میں بیٹھے ہیں وہ جو کہتے تھے بچھڑ کر ملا نہیں کرتے کوئی سمجھائے انہیں کہ محبت میں گلہ نہیں کرتے مرنا ہو تو مر جاو مگر یاد رکھو اہلِ حسن کے باسی کسی سے وفا نہیں کرتے مجھ کو معلوم ہے تیری بے وفائی کا سبب پر دل کے ماروں پہ ستم یہ کیا نہیں کرتے لکھ کے جلا دیتا ہوں سبھی تحریریں اپنی کہ روبرو تجھ سے اب کوئی شکایت نہیں کرتے ٹوٹ جائے جو کبھی شیشے کی مانند وہ دل پھر کسی اور سے جڑا نہیں کرتے. ولید ضیاء عباسی

#candle

People who shared love close

More like this

Trending Topic