کالم # 8
میں! لوگ اور تم
"میں" اور میری کہانی بہت مختصر ہیں . "میں" خود ایک تحریر ہوں، اور کہانی تحریر کے بغیر... کوئی کہانی نہیں.."میں" کیا کہوں! "لوگ" مختصر کو جامع کردیتے ہیں اور جامع کو جمع کرکے کہتے ہیں "تم" تو محض فسانہ ہو حقیقت تو تحریر میں درج ہے جسے "تم" نے کہانی قرار دے دیا اور "لوگ" اس کو فسانہ کہتےہیں.
"میں" اس زندگی کو مختصر کہتا ہوں، "لوگ" اس حیات کو جامع طویل کہتے ہیں سنا ہے "تم" اس کو زمین کا فسانہ کہتے ہو.
"میں" حیات کو مختصر اس لیے کہتا ہوں کیوں کے ارادہ کام و عمل زیادہ ہیں مگر وقت محدودِ سرحد. "لوگ" زندگی کو طویل کہتے ہیں کیوں کہ فارغِ عمل ہیں. "تم" نے اب تک حیات کو کم و زیادہ میں موازنہ ہی نہیں کیا ارادہِ عمل و کام بھی فساد و فسانہ ہے.
اس لیے "میں" خود میں گم تعمیرِ کُن ہوں، "لوگ" لوگوں میں گم خصارہِ سخن ہیں "تم" نہ خود میں کم نہ کہیں پر گم. بس"میں لوگ اور تم" اس تحریر فسانہ کہانی میں کہیں گم.
کالم نگار جمیل ایم مارکس از لاہور 00923454043276
بتاریخ 03.03.2020
https://www.facebook.com/میرے-الفاظ-جمیل-موھن-کہ-ساتھ-1743934972367460/
کالم # 7
معاشرہ اور میں
"تم غلط ہو میں تو ٹھیک ہوں!"
ہم چور پکڑتے ہیں! چورکی ماں کونہیں پکڑتے. چور کو پکڑ کر ہم شیر بن جاتے ہیں، مگر بھیگی بلی جیسا رویہ ہوتا ہے ہمارا جب چور کی ماں پر ہاتھ ڈالنا ہو.
جسے ہم اپنے گھر کمرے کو خود صاف اورٹھیک رکھتے ہیں نہ، بلکل اس طرح معاشرہ، محول، حالات ہمارے اپنے ہاتھوں میں ہوتے ہیں ان کو بگاڑ لیں یا پھر...... درست کر لیں.
کالم جامع بھی لکھہ جاسکتا ہے مگر ان اوپر والی باتوں پر دھیان دیتے ہوئے اس آخری لائن پر اطلاق کرلیا جائے تو وقت بھی بچے گا اور اصلاح بھی ہوجائے گی.
"ہم تب ٹھیک ہوں گے جب ہم کہیں گے.!"
"تم ٹھیک کہہ رہے ہو اب میں بھی اس پر عمل کروں گا اور تم صحیح ہو مجھ بھی تھوڑا اور درست ہونا ضروری ہے" شکریہ .
کالم نگار جمیل ایم مارکس از لاہور 00923454043276
28.02.2020 بتاریخ
https://www.facebook.com/میرے-الفاظ-جمیل-موھن-کہ-ساتھ-1743934972367460/
Continue with Social Accounts
Facebook Googleor already have account Login Here